السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں جو امام حد شرعی یعنی مشت سے کم داڑھی رکھتا ہو اس کے پیچھے نماز جائز ہے یا نہیں ؟ خواہ فرض ہو یا سنت ؟ حافظ غلام رسول فیضی تحصیل وضلع بھکر
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس سوال میں مشت برابر داڑھی کومقدار شرعی قرار دیا گیا ہے حالانکہ شرع میں داڑھی کی کوئی سی تحدید بھی وارد نہیں بس حکم ہے {اَعْفُوا اللِّحٰی} داـڑھی کٹانے یا منڈانے والے کو نمازوں کا امام بنانے یا نہ بنانے کے متعلق قرآن مجید کی کوئی آیت یا رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کی کوئی حدیث فی الوقت مجھے معلوم نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب