سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(792) عبداللہ بن عمر کا قول کہ داڑھی ایک مٹھ سے زائد کٹوانی جائز ہے؟

  • 5359
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-10
  • مشاہدات : 1075

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عبداللہ بن عمر کا قول کہ داڑھی ایک مٹھ سے زائد کٹوانی جائز ہے کیا یہ صحیح ہے یا نہیں اگر صحیح ہے تو پھر کٹوانی صحیح اور داڑھی کے متعلق روایات بھی انہیں سے آتی ہیں؟              محمد یعقوب طاہر


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

میری دانست میں تو یہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا عمل ہے قول نہیں حجت راوی کی حدیث ہوتی ہے نہ کہ اس کا قول یا عمل ۔ دیکھئے عبداللہ بن مسعود سوال آیت {فَتَیَمَّمُوْا صَعِیْدًا طَیِّبًا} کے نقل کرنے والے ہیں اور فتویٰ دیتے ہیں جنبی پانی نہ ملنے کی صورت میں نماز نہ پڑھے حتی کہ اسے پانی مل جائے غسل کرے اور نماز پڑھے اب ہم عمل آیت پر کرتے ہیں عبداللہ بن مسعود سوال کے فتویٰ پر نہیں کرتے یہی معاملہ حدیث کا بھی ہے عمل حدیث پر ہو گا نہ کہ حدیث کے راوی کے قول یا عمل پر۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب                  

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 01 ص 519

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ