السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا ٹیلی ویژن دیکھنا جائز ہے اگر جائز نہیں تو وجوہات بیان کریں اور کیا تصویر بنوانا بنانا جائز ہے شوق سے بنائی جائے یا مجبوری سے اگر ناجائز ہے تو اس کی وجہ بیان کریں اس وقت لوگ مورتی اور بت بنا کر پوجا کرتے تھے جبکہ ہم کلمہ گو ہیں ہم تصویروں کی پوجا نہیں کرتے۔ عبدالحنان ایم اے بی ایڈ خانیوال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
تصویر بنانا اور بنوانا ناجائز ہے صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کا فرمان ہے ’’تصویروں والوں کو قیامت کے روز عذاب ہو گا ‘‘ ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے تصویروں والا کپڑا لگایا ہوا تھا تو رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم اندر داخل نہیں ہوئے پھر رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم تصالیب وتصاویر دیکھتے تو انہیں توڑ ڈالتے تھے زمانہ قدیم میں مورتیاں بنائی جاتی تھیں اور کپڑوں اور دیواروں پر بھی تصوریں بنائی جاتی تھیں دونوں ہی ناجائز ہیں ترمذی وغیرہ میں ان کی اصلاح کی صورت آئی ہے کہ ان کا سر اور چہرہ کاٹ کر ختم کر دیا جائے تصویر عکس اور بت دونوں پر بولا جاتا ہے ۔ ٹیلی ویژن میں بھی تصویر ناجائز ہے ہاں غیر ذی روح مثلاً مسجد، درخت کی تصویر ہو تو کوئی مضائقہ نہیں جیسا کہ صحیح بخاری کی عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما والی حدیث میں مذکور ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب