السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
آج کل نذر ونیاز کا بڑا رواج ہے پوچھنا یہ ہے کہ ایک آدمی کہتا ہے کہ اللہ تعالیٰ یہ میرا کام کر دے تو ۱۰۰ نفل پڑھوں گا ایک کہتا ہے کہ اللہ میرا یہ کام کر دے تو میں اتنی رقم غریبوں میں تقسیم کروں گا ایک کہتا ہے اللہ میری شادی فلاں جگہ کر دے تو میں اپنی اولاد اسلام کے لیے وقف کر دوں گا کیا سب سودے بازی کی شکل نہیں ہے کیا یہ لوگ اللہ تعالیٰ کو لالچ دے کر کوئی کام کروانا چاہتے ہیں ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جواب : تینوں صورتیں جو آپ نے رقم فرمائی ہیں طاعت ونیکی کی نذر کے زمرہ میں آتی ہیں طاعت ونیکی کی نذر بھی شرع میں منع ہے تاہم اگر کوئی طاعت ونیکی کی نذر مان لے تو اسے پورا کرنا فرض اور ضروری ہے ورنہ کفارہ نذر ادا کرنا ہو گا ۔ ۳/۱۰/۱۴۱۹ہـ