جی نہیں! ایسا کرنا جائز نہیں ہے۔ مسند احمد کی ایک روایت کے الفاظ ہیں کہ
«من قال لصبی تعال هناك ثم لم یعطه فهی کذبة»۹۶۲۵
’’جس نے کسی بچے سے کہا کہ ادھر آو یہ لے لو اور پھر اسے وہ نہ دیا جس کے لیے اس نے اسے بلایا تھا تو یہ بھی ایک جھوٹ ہے۔‘‘
اس روایت کو شیخ شعیب ارنووط نے شیخین کی شرط پر صحیح قرار دیا ہے۔
اور جھوٹ کو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حرام قرار دیا ہے۔
فتاویٰ علمائے حدیثجلد 2 کتاب الصلوۃمحدث فتویٰ کمیٹی |