السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک صحابی نے حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام سے درود شریف کی فضیلت سن کر کہا تھا یا رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم میں اپنی دعا کے چار حصے کروں گا ایک حصے میں آپ صلی الله علیہ وسلم پر درود پڑھوں گا اور باقی تین حصوں میں اپنے لیے دعا کروں گا آپ علیہ الصلوٰۃ والسلام نے کہا کہ اگر تم زیادہ کرو تو یہ تمہارے لیے زیادہ ٹھیک ہے چنانچہ اس نے کہا کہ میں اپنی دعا کے دو حصے کروں گا ایک حصہ میں آپ صلی الله علیہ وسلم پر درود پڑھوں گا اور ایک حصہ میں اپنے لیے دعا کروں گا الخ
کیا مذکورہ حدیث صحیح ہے اور حدیث کی کس کتاب میں موجود ہے۔ کیونکہ ہم بھی آپ علیہ الصلوٰۃ والسلام پر اپنی دعا میں صرف درود ہی پڑھا کریں ۔ حافظ محمد فاروق27/9/99
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ حدیث صحیح ہے ترمذی صفۃ القیامۃ میں اور مستدرک حاکم جلد دوم صفحہ ۴۲۱ میں موجود ہے ۲۴/۶/۱۴۲۰ہـ