خواب کچھ اس طرح ہے کہ :
کشمیر کی بابری مسجد کے مینار کے ساتھ ایک بڑا سا رسہ لٹک رہا تھا اور اس کے ساتھ ایک مسلمان کو باندھا ہوا تھا۔ اور اُس کو ایک کالا سا یہودی مار رہا تھا۔ تھوڑی دیر کے بعد ایک شخص گھوڑے پر آتا ہے اور اس یہودی کو اپنی تلوار کے وار سے مار ڈالتا ہے ۔ اور اس نے سفید رنگ کے کپڑے پہنے ہوئے تھے۔اور اس شخص کے ہاتھ میں جو تلوار تھی اس پر جہاد لکھا ہوا تھا۔ میں نے لوگوں سے پوچھا کہ اس یہودی کو مارنے والا کون تھا۔ تو لوگ کہنے لگے کہ یہ حضور صلی الله علیہ وسلم تھے۔
۲۔ دوسری بات مجھے خواب آیا کہ میرا بھائی تبلیغ اسلام کر رہا ہے ۔ اور بہت سے لوگ انہیں مارتے ہیں کہ تم اسلام کی تبلیغ کیوں کر رہے ہو ، اور جب اُسے ماررہے ہوتے ہیں تو میری نیند کھل گئی۔
اس سے پہلے میں نے یہ بھی دیکھا کہ بھائی کشمیر گیا ہے۔
میں الحمد للہ ٹی وی جیسی لعنت دیکھنے سے پرہیز کرتی ہوں ، لیکن ایک دن دیکھ لیا تھا ۔ اس رات مجھے یہ خواب آیا کہ :
ہم تین دوستیں ایک جوہڑ کے کنارے بیٹھی ہوئی ہیں۔ اُن دونوں نے جوہڑ کے پانی میں اپنے پاؤں ڈبوئے ہیں لیکن میں نے نہیں ڈبوئے کیونکہ میں اُسے دیکھتی ہوں تو وہ بہت ہی گہرا ہوتا ہے ۔ اور میں اُسے دیکھنا نہیں چاہتی اور اُن دونوں سے کہتی ہوں کہ تم کو ڈر نہیں لگ رہا ۔ بعد میں میں اُس میں گرنے لگتی ہوں تو پتہ نہیں کون مجھے بازو سے پکڑ کر بچا لیتا ہے ۔ وہ دونوں نہیں بچاتیں پتہ نہیں کون تھا۔ پھر میں اُدھر بہت زیادہ سانپ دیکھتی ہوں ، چھوٹے چھوٹے بے شمار سانپ اور آتے ہوئے ایک سانپ مجھے ہلکا سا ڈستا ہے اور اس کی درد بھی نہیں ہوتی۔ اور میرے ماموں میر اپیر ٹھیک کر دیتے ہیں۔
۱)جہادِ کشمیر کتاب و سنت کی رُو سے درست ہے ۔ تمام اہل اسلام کا فرض ہے کہ کشمیری مسلمانوں کی مدد کریں۔
(۲) آپ اور آپ کا خاندان دین کی تبلیغ نشر واشاعت میں مصروف ہے ۔ اس سلسلہ میں جو تکالیف و مشکلات آئیں انہیں برداشت کریں اور صبر سے کام لیں وَاصْبِْر عَلیٰ مَا أَصَابَکَ إِنَّ ذٰلِکَ مِنْ عَزْمِ الْاُمُوْرِ [لقمان:۱۷][’’ اور جو مصیبت تم پر آجائے صبر کرنا(یقین مان) کہ یہ ( بڑی) ہمت کے کاموں میں سے ہے۔‘‘]
۳۔ ایک دفعہ ٹی ، وی دیکھنے کا انجام آپ کو بتایا گیا ہے اور تنبیہ کی گئی ہے کہ آیندہ ٹی وی اور اس قسم کی اشیاء نہ دیکھنا ورنہ انجام بہت برا ہو گا ۔ العیاذ باللہ ۔ واللہ اعلم ۳۰، ۸، ۱۴۲۳ھ