سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(20) شیطان غیر مقلد ہے.؟

  • 527
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 3095

سوال

(20) شیطان غیر مقلد ہے.؟

 

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مولوی مرتضیٰ حسن نے العدل مجریہ 7ستمبر1927ءمیں لکھاہے کہ

’’قول خدا اورحدیث رسول ﷺ حکم ہے۔حکم اور ہوتاہے اور دلیل اور۔آدم کوسجدہ کرو۔ یہ حکم اپنےنفس کے لیے دلیل نہیں ہوسکتا جو اس حکم کے واجب التعمیل ہونے کے لیے دلیل ہے وہ یہاں مذکورنہیں۔ اس وجہ سے اس قول کو(جس کے ساتھ واجب التسلیم ہونے کی دلیل ذکرنہیں کی گئی) بلا دلیل تسلیم کرناتقلیدہے۔ اورشیطان نے اس حکم کوبلا دلیل نہ مانا۔ غیرمقلد ہوکرکافر ومرتدہوگیا۔ ‘‘ان کا یہ لکھناکس حدتک درست ہے؟      

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

شیطان چونکہ بحکم آیتہ کریمہ

’’أَفَرَ‌أَيْتَ مَنِ اتَّخَذَ إِلَـٰهَهُ هَوَاهُ ‘‘(الأیۃ)

اپنی ہَوا کا مقلدہے۔

اورمولوی مرتضیٰ حسن صاحب کوشیطان کامقلدین کے ساتھ  ہونا ناگوارمعلوم ہوا۔ اس لیے انہوں نے اس کے غیرمقلد بنانے کی کوشش کی۔ جس کی صورت انہوں نے یہ اختیارکی کہ تقلید کامعنی بدل دیا۔ یعنی یوں کہاکہ اس قول کوجس کے ساتھ واجب التسلیم ہونے کی دلیل ذکرنہیں کی گئی۔ بلا دلیل تسلیم کرناتقلیدہے۔ حالانکہ تقلید کا یہ معنی آج تک کسی نے نہیں کیا۔ یعنی تقلیدکی تعریف میں یہ کسی نے شرط نہیں کی کہ قول کے ساتھ اس کے واجب التسلیم ہونے کی دلیل ذکر نہ ہو۔ بلکہ اگرقول کے ساتھ دلیل ذکرہومگروہ سمجھ میں نہ آئے اور اس حالت میں اس قول کو بغیرمعرفت دلیل کے تسلیم کرلیا جائے تو فقہاء کی تعریف کے مطابق یہ تقلیدہوگی۔ کیونکہ فقہاء کے نزدیک تقلید یہ ہے کہ معرفت دلیل کے کسی قول کا لینا۔ اور اگردلیل ذکر نہ ہومگرقول سنتے ہی دلیل کی طرف ذہن منتقل ہوجائے تو ایسی حالت میں اس قول کا تسلیم کرنا فقہاء کے نزدیک تقلیدنہ ہوگی کیونکہ قول کو بغیرمعرفت دلیل کے نہیں لیا۔ غرض دلیل کے ذکر عدم ذکرکوتقلیدکی تعریف میں کوئی دخل نہیں۔ قول خدا کے واجب التسلیم ہونے کی دلیل چونکہ قائل کا خدا ہوناہے جس کی طرف ہر ایک کا ذہن فوراً منتقل ہوجاتا ہے۔ اس لیے شیطان اگر اس کو تسلیم کرتا تومقلد نہ ہوتا۔ بلکہ نہ تسلیم کرنے کی صورت میں مقلدہونا لازم آتاہے۔ چنانچہ شیطان نہ تسلیم کرکے بحکم آیہ کریمہ:

’’أَفَرَ‌أَيْتَ مَنِ اتَّخَذَ إِلَـٰهَهُ هَوَاهُ ‘‘ (الأیہ )

ہوا کا مقلدہوگیا۔ 

 

فتاویٰ ابن باز

جلد اول

تبصرے