سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(962) سگریٹس کا کاروبار نشے کے زمرے میں آتا ہے؟

  • 5262
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 1070

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض لوگوں سے سُنا ہے کہ سگریٹس کا کاروبار نشے کے زمرے میں آتا ہے اس لیے اس کی خریدو فروخت حرام ہے۔ آپ سگریٹ کے کاروبار کے متعلق بھی بتائیں۔ (محمد ارشد)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حقہ ، سگریٹ ، تمباکو اور نسوار نشہ آور اشیاء میں شامل ہیں رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کا فرمان ہے : ((کُلُّ  مُسْکِرٍ حَرَامٌ)) 1 [’’جو نشہ کرے وہ حرام ہے۔‘‘]ہر نشہ آور حرام ہے نیز آپ صلی الله علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((کُلُّ  مُسْکِرٍ خَمْرٌ)) 2 [’’ہر نشہ لانے والا خمر ہے۔‘‘]ہر نشہ آور خمر و شراب ہے ۔ صحیح بخاری میں ہے : ((ثُمَّ حَرَّمَ التِّجَارَۃَ فِی الْخَمْرِ)) پھر رسو ل اللہ صلی الله علیہ وسلمنے خمر و شراب میں تجارت خریدو فروخت کو حرام قرار دیا ۔ 3

1 صحیح مسلم،کتاب الاشربۃ،باب بیان ان کل مسکر خمر وان کل خمر حرام۔

2 صحیح مسلم،کتاب الاشربۃ،باب بیان ان کل مسکر خمر وان کل خمر حرام۔

3 صحیح بخاری،کتاب البیوع،باب تحریم التجارۃ فی الخمر۔

 

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 669

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ