سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(960) کیا سگریٹ نوشی حرام ہے ؟

  • 5260
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 2140

سوال

(960) کیا سگریٹ نوشی حرام ہے ؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا سگریٹ نوشی حرام ہے ؟ آپ کے جامعہ کے ایک اُستاد ہمارے علاقے میں آئے اور اُن سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہ حرام نہیں ہے کیونکہ اس کے حرام ہونے کی کوئی آیت یا حدیث نہیں ہے ۔ جب اُن سے کہا گیا کہ ہر نشہ پیدا کرنے والی چیز حرام ہے تو انہوں نے کہا کہ اس میں نشہ نہیں ہے کیونکہ نشہ کی تعریف یہ ہے کہ عقل ماؤف ہو جائے تو اس سے عقل قائم رہتی ہے ۔ کیایہ تعریف درست ہے؟ اگر درست ہے تو پھر بہت سی نشے والی چیزیں ایسی ہیں جو کم مقدار میں استعمال کریں تو نشہ پیدا نہیں ہوتا۔ مثلاً شراب ، چرس وغیرہ۔ پھر اُن سے ہم نے کہا کہ ایک حدیث ہے کہ ’’جسم کو نقصان پہنچانے والی چیز حرام ہے۔‘‘ اور یہ تو سرطان ، ٹی بی ا اور کئی دوسری بیماریاں پیدا کرتا ہے جو جان لیوا ہیں۔ تو انہوں نے کہا کہ اس طرح تو چائے اور چینی بھی نقصان دہ ہیں ۔ آپ بتائیں کہ صحیح کیا ہے؟   (محمد افراہیم ، آزاد کشمیر )


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حقہ ، سگریٹ ، تمباکو ، نسوار اور دیگر نشہ آور چیزیں سب حرام ہیں ۔ رسو ل اللہ  صلی الله علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((کُلُّ  مُسْکِرٍ حَرَامٌ)) باقی جس نے یہ چیزیں کبھی استعمال نہ کی ہوں اس کی عقل تو ضرور ان چیزوں سے ماؤف ہو جاتی ہے اور جو نشہ کے عادی ہوں ان کی عقل تو خمر و شراب سے بھی ماؤف نہیں ہوتی ۔۔ تو پھر کیا خمر و شراب حلال قرار پائے گی؟ نہیں ہرگز نہیں۔ واللہ اعلم                              ۱۳،۱۰،۱۴۲۱ھ

 

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 668

محدث فتویٰ

تبصرے