ہمارے ایک جماعتی جو باقائدہ عالم نہیں ہیں ، انہوں نے بچیوں کو قرآن مجید کا ترجمہ پڑھانا شروع کیا ہے ، ہمارے بہت سے جماعتی اس بات کو پسند نہیں کرتے اور کہتے ہیں کہ فتنہ کا ڈر ہے۔ اب پوچھنا ہم یہ چاہتے ہیں کہ پڑھانے والا پڑھاتا رہے یا جماعتی احباب کی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے اُسے روک دیا جائے اور کوشش کر کے کسی مستند عالم کا انتظام کیا جائے۔
جو حالات جناب نے تحریر فرمائے ان حالات میں بہتر یہی ہے کہ آپ بچیوں کی تعلیم کی خاطر کسی مستند عالمہ فاضلہ معلمہ کا انتظام فرما لیں۔ واللہ اعلم ۱۰، ۱۰، ۱۴۲۰ھ