میں اپنے سسرال کے گھر گیا ، انہوں نے میری خدمت اچھے طریقے سے نہ کی ۔ میں نے کہا کہ اب سسرال کے گھر نہیں جاؤں گا ۔ قسم نہیں اٹھائی ۔ اب ان کے گھر جاؤں یا نہ جاؤں؟
یہ ایک قسم کی قسم ہے ۔ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا تھا :’’ میں شہد نہیں پیو ں گا ‘‘ تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا: {قَدْ فَرَضَ اللّٰہُ لَکُمْ تَحِلَّۃَ أَیْمَانِکُمْ}[التحریم:۲] [’’اللہ نے تمہارے لیے (ناجائز) قسموں کو کھول دینا واجب قرار دیا ہے۔‘‘]لہٰذا آپ قسم کا کفارہ ادا کر دیں اور سسرال آنا جانا شروع کر دیں ۔ قسم کا کفارہ ساتویں پارہ کے پہلے صفحہ پر درج ہے ۔
[اس کا کفارہ دس مسکینوں کا اوسط درجے کا کھانا ہے جو تم اپنے اہل و عیال کو کھلاتے ہو۔ یا ان کا لباس ہے ۔ یا ایک غلام کو آزاد کرنا ہے اور جسے یہ طاقت نہ ہو وہ تین دن کے روزے رکھے یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے۔‘‘] [المائدۃ:۸۹] ۲/۴/۱۴۲۴ھ