کیا یہ حدیث ہے کہ نبی علیہ السلام منہ قبلہ کی طرف کر کے سوتے تھے ۔ کیا قبلہ کی طرف منہ کر کے سونا سنت ہے؟
(ملک محمد یعقوب)
مسند احمد اور شرح السنہ میں ہے: ((عَنْ أَبِیْ قَتَادَۃَ أَنَّ النَّبِیَّ صلی الله علیہ وسلم کَانَ اِذَا عَرَّسَ بِلَیْلٍ اِضْطَجَعَ عَلیٰ شِقِّہِ الأَیمَنِ وَإِذَا عَرَّسَ قُبَیْلَ الصُّبْحِ نَصَبَ ذِرَاعَہٗ وَوَضَعَ رَاسَہٗ عَلَی کَفِّہٖ)) [نبی علیہ السلام جب رات کو پڑاؤ ڈالتے تو اپنے دائیں پہلو پر لیٹتے اور جب صبح سے کچھ پہلے پڑاؤ ڈالتے تو اپنی کہنی کو گاڑتے ہوئے اپنا سر اپنے ہاتھ پر رکھتے۔]
نیز صحیح بخاری میں ہے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے براء بن عاذب رضی اللہ عنہ کو سوتے وقت کے دعائیہ کلمات تعلیم فرمائے ، تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِضْطَجِعْ عَلیٰ شِقِّکَ الْأَیْمَنِ وَاجْعَلْھُنَّ اٰخِرَمَا تَقُوْلُ))2 [’’اپنی دائیں کروٹ لیٹ اور ان کلمات کو آخر میں ادا کر۔‘‘] ۹،۱۰،۱۴۲۲ھ
2 صحیح بخاری،کتاب الدعوات،باب اذا بات طاھرا۔