کہتے ہیں حشر والے دن انسان کو اس کی والدہ کے نام کے ساتھ پکارا جائے گا؟ کیا یہ بات صحیح ہے؟
(محمد یونس شاکر ، نوشہرہ ورکاں)
اس کا مجھے علم نہیں۔ [’’امام بخاری k نے باب قائم کیا ہے کہ لوگوں کو اُن کے باپ کا نام لے کر قیامت کے دن بلایا جائے گا۔ نبی کریم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: عہد توڑنے والے کے لیے قیامت میں ایک جھنڈااُٹھایا جائے گا اور پکارا جائے گا کہ یہ فلاں بن فلاں کی دغا بازی کا نشان ہے۔]2 ۲۳،۶،۱۴۲۳ھ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
2 صحیح بخاری،کتاب الأدب،باب ما یدعی الناس بآبائھم۔