عام طور پر ہمارے معاشرے میں یہ کہا جاتا ہے کہ صدقہ کی بہترین قسم خون دینا ہے۔ جب ایک آدمی یا عورت کوئی براخواب دیکھتے ہیں۔ یا ان کے ساتھ کوئی اچھوتا واقعہ پیش آتا ہے تووہ اس پر بکرا صدقہ کردیتے ہیں۔ برائے مہربانی قرآن وحدیث کی روشنی میں صدقہ کی بہترین قسم کو واضح کرتے ہوئے سات بار صدقہ کے گوشت کو سر پر پھیرنے کی بھی شرعی حیثیت کو واضح کریں۔جزاکم اللہ خیرا
بعض صورتوں میں ذبیحہ، صدقہ کی بہترین صورت ہوتی ہے جیسا کہ کتاب وسنت میں کھانا کھلانے کی بہت زیادہ فضیلت وارد ہوئی ہے اور مصائب ومشکلات اور بیماریوں کی دوا کے طور پر صدقہ کا حکم دیا گیا ہے۔ جیسا کہ ایک روایت کے الفاظ ہیں :
داووا مرضاكم بالصدقة. (السنن الکبریٰ للبیہقی ، کتاب الجنائز، باب وضع الید علی المریض...:ج3 ص382)اپنے مریضوں کی دوا صدقہ سے کرو۔
علامہ البانینے اسے حسن کہا ہے۔ (صحیح و ضعیف جامع الصغیر : 13/41)
بعض صورتوں میں یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ ذبیحہ کی بجائے، متعلقہ فرد کی ضرورت کی چیز اسے مہیا کرنا، بہترین صدقہ ہے جیسا کہ ایک روایت میں اللہ کے رسولﷺ نے پانی پلانے کو بہترین صدقہ قرار دیا کیونکہ حجاز میں پانی کی قلت تھی۔ حضرت سعد بن عبادۃ نے آپﷺ سے سوال کیا کہ کون سا صدقہ افضل ہے؟ تو آپ نے جواب دیا:
سقي الماء. (سنن نسائی: 3664)پانی پلانا۔
علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس روایت کو حسن کہا ہے۔ (صحیح و ضعیف سنن النسائی :8/236)
پس جب لوگوں کے لیے دو وقت کی روٹی میسر نہ ہو تو بہترین صدقہ کھانا کھلانا یا ذبیحہ ہے کہ جس میں صدقہ اور کھانا کھلانے کے علاوہ تقرب الی اللہ کی نیت بھی کی جا سکتی ہے۔ اور اگر متعلقہ شخص کی ضرورت کھانے کے علاوہ ہو جیسا کہ پانی یا علاج معالجہ یا دینی تعلیم وغیرہ تو اپنے صدقہ سے اس کی اس ضرورت کو پورا کرنا بہترین صدقہ ہو گا۔ واللہ اعلم بالصواب
وبا لله التوفيق
قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائلجلد 01 |
|