سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(798) کیا کسی لڑکی سے محبت کرنا شرک ہے؟

  • 5166
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 7719

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں ایک الجھن کا شکار ہوں، مجھے یہ مسئلہ سمجھ نہیں آ رہا،پلیز آپ سمجھا دیں۔اگر کوئی شخص موحد ہے اور وہ اللہ کو ذات صفات اور عبادت میں اکیلا اور تنہا سمجھتا ہے اور عبادت صرف اللہ کی کرتا ہے، لیکن وہ اپنی زندگی میں کسی عورت کو بہت زیادہ پسند کرتا ہے اس کو ہر وقت یاد کرتا رہتا ہے، اسے بہت چاہتا ہے اور شادی بھی کرنا چاہتا ہے، یہاں تک کہ اس کے دل و دماغ پر ہر وقت وہی عورت ہی سوار ہے، اس کے کھو جانے یا ناراض ہونے سے ڈرتا ہے اور ہر صورت اسے اپنانے کی کوشش کرتا ہے۔ تو کیا اس صورت حال میں وہ مشرک ہے یا نہیں? کیونکہ قرآن میں ہے کہ مومن اللہ کی محبت میں سخت ہوتے ہیں۔۔۔ تو یہ کون سی محبت ہے۔۔۔ اور کیا یہ محبت جائز ہے؟ کیونکہ ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ دو محبت کرنے والوں کے لیے نکاح سے بڑھ کر اور کوئی چیز نہیں۔ تو اس حدیث میں بھی محبت کا ذکر ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ ابن قیم الجوزی نے اپنی کتاب دوائے شافی میں محبت کو شرک لکھا ہے اور کہا کہ اللہ اپنی محبت میں شرک کو معاف نہیں کرے گا اس کے علاوہ جس کو چاہے گا معاف کر دے گا۔۔۔۔ پلیز اس مسئلے کی طرف ہماری رہنمائی کریں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

لڑکی اور لڑکے میں جومحبت پیدا ہوتی ہے، ہوسکتاہے اس کی ابتدا ہی غیر شرعی ہو مثلاً ایک دوسرے سے میل جول ، اور خلوت ، کلام اور بات چيت کرنا اور ایک دوسری کی تصاویر کا تبادلہ وغیرہ۔ یہ سب کام حرام اور غیر شرعی ہیں۔

اگر آپ کی کیفیت واقعی ایسی ہے تو پھر آپ جلد از جلد شادی کر لیں،کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ کسی فتنے میں پڑ جائیں۔ایک مومن بندے ایسی فضول چیزوں میں اپنا ٹائم ضائع نہیں کرنا چاہئیے،کل قیامت کے دن وقت اور فرصت کے بارے میں بھی سوال کیا جائے گا کہ آپ کے پاس اتنا کثیر وقت موجود تھا آپ نے اس کو کہاں خرچ کیا۔

اور اگر آپ کی محبت آپ کو گناہ پر آمادہ کر رہی ہے اور فرائض سے غافل کر رہی ہے تو یہ بہت بڑا گنا ہ ہے،اور کبائر میں شمار ہوتا ہے ،لیکن اس کو شرک قرار دینا شائد محل نظر ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ