رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے کھڑے ہوکر جوتا پہننے سے منع فرمایا ہے کہتے ہیں کہ یہ تسمے والے جوتوں کے بارے میں ہے، عام جوتوں کے بارے نہیں؟ وضاحت فرمائیے؟ (محمد یونس ، نوشہرہ ورکاں)
حدیث کے لفظ: (( نَھٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی الله علیہ وسلم أَنْ یَّنْتَعِلَ الرَّجُلُ قَائِمًا ۔ )) [ ’’ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے کھڑے ہوکر جوتا پہننے سے منع فرمایا۔ ‘‘ ] 1ہر قسم کے جوتوں کو شامل ہے۔ جیسے لفظ: (( اِذَا انْتَعَلَأَحَدُکُمْ فَلْیَبْدَأْ بِالْیَمِیْنِ وَاِذَا انْتَزَعَ فَلْیَبْدَأْ بِالشِّمَالِ لِتَکُنِ الْیُمْنٰی اَوَّلَھُمَا تُنْعَلُ وآخِرَھُمَا تُنْزَعُ۔))
[’’ تم میں سے جب کوئی جوتا پہنے تو پہلے دایاں پاؤں ڈالے اور جب اتارے پہلے بایاں پاؤں نکالے، تاکہ دایاں پاؤں پہننے میں اول اور اتارنے میں آخر ہو۔ ‘‘ ] 2 ہمہ قسم کے جوتوں کو متناول ہیں جو تسموں والے جوتے مراد لیتے ہیں تخصیص کی دلیل ان کے ذمہ ہے۔
1 سنن ابن ماجہ، کتاب اللباس، باب الانتعال قائمًا 2 صحیح بخاری، کتاب اللباس، بابٌ: یَنْزِعُ نَعْلَہُ الیُسْریٰ