حدیث مبارکہ میں آتا ہے کہ جس گھر میں تصویر ہو اس گھر میں رحمت کافرشتہ نہیں آتا، اگر کوئی گھر میں ایسی تصویر لٹکائی ہو جس میں مسجد نبوی، بیت اللہ شریف اور اس کے اردگرد جو آدمی طواف کررہے ہوں ان کی شکلیں بنائی ہوئی ہوں تو کیا یہ تصویر بھی اس تصویر میں شامل ہوگی؟ (حافظ خالد محمود)
آپ لکھتے ہیں: ’’ بیت اللہ شریف اور اس کے اردگرد جو آدمی طواف کررہے ہوں ان کی شکلیں بنائی ہوئی ہوں تو کیا یہ تصویر بھی اس تصویر میں شامل ہوگی؟ ‘‘ ہاں! شامل ہوگی بلکہ ہر ذی روح کی تصویر خواہ ہاتھ سے بنائی گئی ہو خواہ کیمرہ سے ممنوع تصویر میں شامل ہے۔ [ ’’ ابن عباس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ میں نے
رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہر تصویر بنانے والا جہنمی ہے اس کی ہر تصویر کے بدلے میں جو اس نے بنائی ہوگی ایک شخص بنایا جائے گا جو اسے جہنم میں عذاب دے گا۔ ابن عباس رضی الله عنہ نے فرمایا پس اگر تم نے تصویر ضرور ہی بنانی ہو تو درخت کی اور ایسی چیز کی تصویر بناؤ جس میں روح نہ ہو۔ ‘‘] 1 ۲۵، ۱۱، ۱۴۲۳ھ
1 صحیح بخاری، کتاب البیوع، باب بیع التصاویر ، صحیح مسلم، کتاب اللباس، باب لا تدخل الملائکۃ بیتا فیہ کلب۔