بغل و زیر ناف بال صاف کرنے کے لیے کتنے دن ہیں ان کی تعداد مقرر نہیں ہے اس بارے میں وضاحت کردیں کہ زیادہ سے زیادہ کتنے دن ہیں؟ (عابد اللہ)
صحیح مسلم میں ہے: (( عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ: وُقِّتَ لَنَافِیْ قَصِّ الشَّارِبِ، وَتَقْلِیْمِ الْأَظْفَارِ ، وَنَتْفِ الإِبِطِ ، وَحَلْقِ الْعَانَۃِ أَنْ لاَ نَتْرُکَ أَکْثَرَ مِنْ أَرْبَعِیْنَ لَیْلَۃً۔1 (۱،۱۲۹) قَالَ النَّوَوِی فِی الشَّرْحِ: وَقَدْ جَائَ فِیْ غَیْرِ صَحِیْحِ مُسْلِمٍ: وَقَّتَ لَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی الله علیہ وسلم۔ 2۱ھ ))
[’’ أنس بن مالک رضی اللہ عنہ سے ہے آپ نے فرمایا ہمارے لیے وقت مقرر کیا گیا ہے مونچھیں کاٹنے میں اور ناخن کاٹنے میں اور بغلوں کے بال اکھاڑنے میں اور زیر ناف بال صاف کرنے میںکہ ہم چالیس دن سے زیادہ نہ چھوڑیں اور امام نووی نے شرح میں فرمایا ہے کہ صحیح مسلم کے علاوہ یہ لفظ ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے ہمارے لیے مقرر فرمایا۔ ‘‘ ] ۲۹، ۳، ۱۴۲۴ھ
1 مسلم،کتاب الطہارۃ،باب خصائل الفطرۃ