سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(773) سر کے بال منڈوانا سنت ہے یا رکھنا سنت ہے؟

  • 5141
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 2454

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

سر کے بال منڈوانا سنت ہے یا رکھنا سنت ہے؟         (ظفر اقبال، ضلع نارووال)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سر کے بال وغیرہ ، جمہ یا لمہ رکھنے مسنون ہیں کیونکہ رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم نے سر کے بال رکھے ہیں صرف حج و عمرہ کے موقع پر منڈائے ہیں۔

[ ’’ برائؓ فرماتے ہیں میں نے لمبے بالوں والے سرخ لباس میں رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم سے زیادہ حسین کسی کو نہیں دیکھا۔ آپؐ کے بال کندھوں پر پڑتے دونوں کندھوں کے درمیان کافی فاصلہ تھا نہ آپ صلی الله علیہ وسلم پست قد تھے اور نہ ہی دراز قد تھے۔ ‘‘ 3

’’ عائشہؓ فرماتی ہیں میں اور رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم ایک ہی برتن میں غسل کیا کرتے تھے۔ آپ صلی الله علیہ وسلم کے بال کندھوں کے اوپر اور کانوں کی لو سے نیچے تھے۔ ‘‘ 4

’’ نبی  صلی الله علیہ وسلم کے بال کانوں کی لوؤں تک تھے۔ ‘‘ 5

کانوں کی لو تک جو بال پہنچیں وہ وفرہ ہیں جو کانوں اور کندھوں کے درمیان ہوں وہ لِمَّہ ہیں اور جو کندھوں تک ہو ںوہ جُمَّہ ہیں۔

ان احادیث کا مطلب یہ ہے کہ کبھی بال لمبے ہوتے اور کبھی چھوٹے ہوتے تھے۔ ]      ۲۲، ۶، ۱۴۲۳ھ

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

3  بخاری، کتاب المناقب، باب صفۃ النبیؐ ، مسلم، کتاب الفضائل، باب صفۃ شعرہ  صلی الله علیہ وسلم وصفاتہ وحلیتہ ، ترمذی، ابواب المناقب، باب صفۃ النبیؐ

 4  ابوداؤد، کتاب الترجل، باب ماجاء فی الشعر ، نسائی، کتاب الزینۃ، باب الاخذ من الشعر ، ترمذی، ابواب اللباس، باب الجمۃ واتخاذ الشعر ، ابن ماجۃ، کتاب اللباس، باب اتخاذ الجمۃ والذوائب

5  بخاری ، مسلم ، نسائی ، ترمذی


 

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 758

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ