سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(754) اُمتی کا سلام رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو فرشتے پہنچاتے ہیں

  • 5122
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 1343

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اِنَّ لِلّٰہِ مَلٰٓئِکَۃً سَیَّاحِِیْنَ فِی الْاَرْضِ یُبَلِّغُوْنِیْ مِنْ أُمَّتِیَ السَّلَامَ)) 4اس روایت سے  ثابت کرتے ہیں کہ اُمتی کا سلام رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کو فرشتے پہنچاتے ہیں۔ اس روایت میں زاذان راوی ہے ابن حجر تہذیب التہذیب میں اس کے متعلق کہتے ہیں وہ بہت زیادہ خطا کرتا تھا… زاذان کے متعلق ابن حجر عسقلانی تقریب التہذیب میں یہ بھی لکھتے ہیں کہ فیہ شیعیۃ ( اس میں شیعیت ہے) (بحوالہ یہ مزاریہ میلے صفحہ نمبر ۱۸ ایکس کیپٹن ڈاکٹر مسعود الدین عثمانی)           (محمد یونس شاکر ، نوشہرہ ورکاں)

4 سنن النسائی ؍ کتاب السہو؍ باب التسلیم علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم ۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ نے بحوالہ نسائی جو حدیث لکھی ہے:((اِنَّ لِلّٰہِ مَلٰٓئِکَۃً سَیَّاحِیْنَ…الخ)) اس کے متعلق شیخ البانی رحمہ اللہ تعالیٰ تعلیق مشکاۃ میں لکھتے ہیں: ’’وَإسنادہ صحیحٌ و صححہ الحاکم(۲/۴۲۱) ووافقہ الذھبی‘‘1 نیز انہوں نے اس کو صحیح نسائی میں درج فرمایاہے۔

آپ لکھتے ہیں: ’’ اس میں زاذان راوی ہے ابن حجرتہذیب التہذیب میں اس کے متعلق کہتے ہیں’’ وہ بہت زیادہ خطا کرتا تھا‘‘ یہ بات حافظ ابن حجر کی نہیں ابن حبان کی ہے جس کو حافظ ابن حجر نے در خور اعتناء نہیں سمجھا کیونکہ تقریب میں وہ اپنا فیصلہ لکھتے ہیں ’’صدوق یرسل و فیہ شیعیۃ‘‘ دیگر بہت سے محدثین نے زاذان کو ثقہ کہہ کر اس کے کثیر الخطا ہونے کی نفی فرمائی ہے۔                                                 ۵/۷/۱۴۲۲ھ

1 مشکوٰۃ/کتاب الصلوٰۃ/باب الصلاۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم وفضلھا۔

 

 

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 746

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ