قرآن میں کئی ایک مقامات ایسے ہیں جہاں اللہ تعالیٰ نے انبیاء ورُسل کے قتل کا تذکرہ کیا ہے۔ بعض علماء کہتے ہیں یہاں سے مراد ارادۂ قتل ہے نہ کہ حقیقی قتل آپ نے وضاحت کے ساتھ دلائل دیتے ہوئے بیان کرنا ہے کہ اصل مؤقف کیا ہے۔ اور بعض علماء بڑے ولولے کے ساتھ حضرت زکریا علیہ السلام کے قتل کا واقعہ بیان کرتے ہیں اور کہتے ہیں یحییٰ علیہ السلام کو بھی قتل کیا گیا۔ (حافظ امین اللہ)
قتل سے ارادۂ قتل مراد لینا مجاز ہے حقیقت نہیں اصول ہے کہ مجاز کے لیے قرینۂ و دلیل کی ضرورت ہے۔ بلادلیل و قرینہ مجازی معنی لینا درست نہیں۔ مجھے ابھی تک ان مقامات پر قتل سے ارادۂ قتل مراد لینے کی کوئی دلیل و قرینہ نہیں ملے۔ واللہ أعلم۔ ۱۷ / ۱۲ / ۱۴۲۳ھ