قرآنِ پاک کا ترجمہ کرتے ہوئے سورۂ یوسف کی آیت نمبر: ۲۴ کے اول حصہ کے ترجمہ میں اشکال ہے اس کے دو ترجمے آپ کی خدمت میں پیش کیے ہیں لہٰذا جو اس میں درست ہو اس کی نشاندہی فرماکر شکریہ کا موقعہ دیں۔ یا اپنی رائے کا اظہار فرمائیں۔
(۱) … ’’ اور البتہ تحقیق ارادہ کرلیا تھا اس عورت نے یوسف کا ، اور وہ (یوسف) بھی ارادہ کرلیتا اس عورت کا، اگر نہ ہوتی یہ بات کہ دیکھ چکا تھا یوسف برہان اپنے رب کی۔ ‘‘
(۲) … ’’ اور البتہ تحقیق ارادہ کیا اس عورت نے یوسف کا، اور اس (یوسف) نے ارادہ کیا اس عورت کا۔ اگر نہ ہوتی یہ بات کہ دیکھ لی تھی یوسف نے برہان اپنے رب کی (توارادے کا پختہ ہوجانا عجب نہ تھا۔) ‘‘ (حافظ آصف اقبال)
آپ نے آیت :{وَلَقَدْ ھَمَّتْ بِہٖ ط} [یوسف:۲۴] کے دو ترجمے نقل فرمائے اور سوال فرمایا ان دونوں میں سے کون سا درست ہے؟
جواباً گزارش ہے درست تو دونوں ہی ہیں۔ البتہ پہلا ترجمہ اس فقیر إلی اللہ الغنی کو زیادہ مناسب معلوم ہوتا ہے۔ واللہ اعلم۔ ۷ / ۶ / ۱۴۲۱ھ