مساجد میں منبر پر پہلی یا دوسری سیڑھی پر قرآنِ مجید رکھ دیا جاتا ہے ، حالانکہ اسی سیڑھی پر تقریر کرتے ہوئے قدم رکھے جاتے ہیں کیا یہ قرآن کے ادب کے خلاف ہے؟ (محمد سلیم بٹ)
قرآنِ مجید شعائر اللہ میں شامل ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {وَمَنْ یُّعَظِّمْ شَعَآئِرَ اللّٰہِ فَاِنَّھَا مِنْ تَقْوَی الْقُلُوْبِ ط [الحج:۳۲]} [ ’’ اور جو اللہ کی نشانیوں کی عزت کرے اس کے دل کی پرہیزگاری کی وجہ سے یہ ہے۔ ‘‘ ] تو جہاں قرآنِ مجید رکھنے سے قرآنِ مجید کی بے حرمتی و بے ادبی نکلتی ہو وہاں قرآنِ مجید کو رکھنا درست نہیں۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {لَا تُحِلُّوْا شَعَآئِرَ اللّٰہِ ط }[المآئدۃ:۲] [ ’’ اے ایمان والو! اللہ تعالیٰ کے نشانوں کی بے حرمتی نہ کرو۔ ‘‘ ] ۱۳ ؍ ۱۱ ؍ ۱۴۲۳ھ