نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کے پاس کچھ آدمی آئے اور مسلمان ہوئے ۔ انہیں مدینہ کی آب و ہوا موافق نہ آئی وہ بیمار ہو گئے تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا : اونٹوں کا دودھ اور پیشاب پیو۔ جب وہ تندرست ہو ئے تو جو صحابہ نگران تھے انہیں قتل کر دیا ، آنکھوں میں گر م سلاخیں پھیریں اور اونٹ بھی لے گئے۔ کیا اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی صلی الله علیہ وسلم کو اس طرح قتل کرنے سے روکا ہے ؟ حالانکہ نبی صلی الله علیہ وسلم نے انہیں پکڑا اور قتل کیا اورآنکھوں میں سلاخیں پھیریں۔ (ابو شرحبیل)
ان کو یہ سزا بطورِ قصاص دی گئی اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {فَمَنِ اعْتَدٰی عَلَیْکُمْ فَاعْتَدُوْا عَلَیْہِ بِمِثْلِ مَا اعْتَدٰی عَلَیْکُمْ ص}[البقرۃ:۲؍۱۹۴] [’’جو تم پر زیادتی کرے تم بھی اس پر اسی کی مثل زیادتی کرو۔‘‘]نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : {وَاِنْ عَاقَبْتُمْ فَعَاقِبُوْا بِمِثْلِ مَا عُوْقِبْتُمْ بِہٖ}[النحل: ۱۶؍۱۲۶] [’’ اور اگر بدلہ لو تو اتنا ہی جتنا صدمہ تمہیں پہنچایا گیا ہے۔‘‘]پھر اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: {کُتِبَ عَلَیْکُمُ الْقِصَاصُ}[البقرۃ:۲؍۱۷۸] [’’ تم پر قصاص لینا فرض کیا گیا ہے۔‘‘]تو اس قسم کی سزائیں اگر بطورِ قصاص ہوں تو درست ہیں۔ ۶؍۴؍۱۴۲۱ھ