صحابی کا ذکر آئے تو رضی اللہ عنہ کہا جاتا ہے کیا یہ کسی غیر صحابی کے نام کے ساتھ بھی بولا جا سکتا ہے؟
(محمد یونس شاکر ، نوشہرہ ورکاں)
یہ عرف ہے ورنہ قرآن مجید میں ہے:{اِِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ اُولٰٓئِکَ ہُمْ خَیْرُ الْبَرِیَّۃِ o جَزَآؤُہُمْ عِنْدَ رَبِّہِمْ جَنّٰتُ عَدْنٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْہٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْہَا اَبَدًا رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ وَرَضُوْا عَنْہُ ذٰلِکَ لِمَنْ خَشِیَ رَبَّہٗ o} [البینہ:۸۔۷] [’’بے شک جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کیے یہ لوگ بہترین مخلوق ہیں ان کا بدلہ ان کے رب کے پاس ہمیشگی والی جنتیں ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔ اللہ تعالیٰ ان سے راضی ہوا اور یہ ان سے راضی ہوئے یہ ہے اس کے لیے جو اپنے پروردگار سے ڈرے۔‘‘] ۲۰؍۷؍۱۴۲۱ھ