سورۃ الاحزاب اور ہود میں امہات المؤمنین رضی اللہ عنہن اہل بیت میں شامل ہیں جبکہ بریلوی اور اہل تشیع حضرت فاطمہ ، حسن ، حسین اور حضرت علی رضوان اللہ علیھم اجمعین کو صرف اہل بیت مانتے ہیں۔ ازواج مطہرات کو اس سے خارج کر تے ہیں۔ قرآن و حدیث کی روشنی میں وضاحت کریں؟ (ماسٹر عبدالرؤف)
رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے اہل بیت میں امہات المؤمنین رضی اللہ عنہن بھی شامل ہیں چنانچہ: {إِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُذْھِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ أَھْلَ الْبَیْتِ وَیُطَھِرَّکُمْ تَطْھِیْرًاo}[الاحزاب:۳۳] [’’اللہ تعالیٰ یہی چاہتا ہے کہ اے نبیؐ کی گھر والیو1 تم سے وہ (ہر قسم کی )گندگی کو دور کردے اور تمہیں خوب پاک کر دے۔‘‘]کا سیاق سباق اور لحاق اس پر دلالت کر رہا ہے ۔ البتہ سورۂ ہود کی آیت : {رَحْمَتُ اللّٰہِ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1 بخاری؍کتاب الاذان؍باب انما جعل الامام لیوتم بہ الرحیق المختوم۔ جمعیت احیاء التراث الاسلامی ص:۴۶۷
وَبَرَکَاتُہٗ ط عَلَیْکُمْ اَہْلَ الْبَیْتِ} [ہود:۷۳] [’’تم پر اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں نازل ہوں اے اس گھر کے مالکو] میں ابراہیم علیہ السلامکی زوجہ محترمہ سارہ رضی اللہ عنہما مراد ہیں۔ کما ہو مقتضی السیاق والسباق۔ ۱۳؍۱؍۱۴۲۴ھ