مشکوٰۃ میں حدیث ہے کہ نبی کریم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ دور سے درُود مجھ پر پہنچایا جاتا ہے میری قبر پر پڑھا جائے تو میں اُس کو سنتا ہوں کیا یہ حدیث صحیح ہے کہ نہیں اور جماعت اہل حدیث کا عقیدہ اس کے متعلق کیا ہے ؟
(محمد یوسف ثاقب)
سوال میں ذکر کردہ روایت کا صاحب مشکاۃ حوالہ دیتے ہیں: رواہ البیہقی فی ( شعب الایمان) اس کی سند میں محمد بن مروان سدی راوی کذاب ہے ۔ اس لیے یہ روایت ثابت نہیں انتہائی کمزور ہے۔1 واللہ اعلم
رہا اہل حدیث کا عقیدہ تو اس سلسلہ میں ہمارے شیخ و استاذ شیخ الحدیث والتفسیر مولانا محمد اسماعیل صاحب سلفی رحمہ اللہ تعالیٰ کی مایہ ناز کتاب ’’ الأدلۃ القویۃ علی أن حیاۃ الانبیاء فی قبورھم لیست بدنیویۃ‘‘ المعروف ’’حیاۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم ‘‘کا مطالعہ فرما لیں۔ ۲۴؍۵؍۱۴۲۳ھ