سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(7) مرزائی خیال شخص کے ساتھ نکاح کرنا

  • 506
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 2219

سوال

(7) مرزائی خیال شخص کے ساتھ نکاح کرنا

 

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہندہ کی شادی عمرو کے ساتھ کی گئی۔ بعد نکاح عمرو مرزائی خیال کا ثابت ہوا۔ قریباً عرصہ دو سال بعد ایک لڑکی بھی پیدا ہوئی۔ اب ہندہ کے والدین ہندہ کو عمرو کے ساتھ روانہ نہیں کرتے، نہ ہی وہ طلاق دیتا ہے اور نہ ہی وہ اپنا مسلمان ہونا ثابت کرتا ہے۔ ایسے موقع پرکیا کرنا چاہیے؟ ازراہِ کرم کتاب وسنت کی روشنی میں جواب دیں جزاكم الله خيرا

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

مرزائی کافر ہیں ان کے ساتھ نکاح نہیں ہوتا۔ قرآن مجید میں ہے:

’’وَلَا تُمْسِكُوا بِعِصَمِ الْكَوَافِرِ‌‘‘

’’اور کافر عورتوں کی ناموس اپنے قبضہ میں نہ رکھو‘‘(سورۃ الممتحنۃ:10)

اور دوسر ی آیت میں فرمایا :

’’وَلَا تُنكِحُوا الْمُشْرِ‌كِينَ ‘‘

’’اور نہ شرک کرنے والے مردوں کے نکاح میں اپنی عورتوں کو دو‘‘(سورۃ البقرۃ:221)

مرزائی ازروئے شریعت مشرک بھی ہیں اور کافر بھی۔ انہوں نے خاتم النبینﷺ کے بعد نیا نبی کھڑا کرلیا ہے جو شرک فی الرسالت ہے اور کفر بھی ہے پس لڑکی کو جہاں چاہے بغیر فسخ نکاح کے بٹھا دیا جائے۔ کیونکہ کافر کے ساتھ نکاح ہی نہیں رہتا تو فسخ کی  کیا ضرورت ہے؟ عدالت میں بھی کافر کا نکاح فسخ ہے۔

 

   

 

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 01 

 

تبصرے