سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(685) کیا جہاد میں قربانی کی کھالیں دی جاسکتی ہیں؟

  • 5052
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1224

سوال

(685) کیا جہاد میں قربانی کی کھالیں دی جاسکتی ہیں؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا جہاد میں قربانی کی کھالیں دی جاسکتی ہیں؟         (محمد عثمان ، چک چٹھہ)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم نے علی بن ابی طالب  رضی اللہ عنہ کو قربانیوں کی کھالوں کو صدقہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ 1اور  ’’صدقہ و زکوٰۃ کے مصرف ہیں آٹھ … سورۂ توبہ کی آیت نمبر ہے ساٹھ۔ ‘‘ رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کا فرمان ہے:           (( أَوْ غَازٍ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ )) [’’ مالدار پر زکوٰۃ حرام ہے۔ علاوہ پانچ قسم کے مالداروں کے ایک تو وہ جو زکوٰۃ وصول کرنے پر مقرر ہو، دوسرا وہ جو مال کی زکوٰۃ کی کسی چیز کو اپنے مال سے خریدلے۔ تیسرا قرض دار، چوتھا راہِ الٰہی کا غازی مجاہد پانچواں وہ جسے کوئی مسکین بطور تحفہ اپنی کوئی چیز جو زکوٰۃ میں اسے ملی ہو، دے۔ ‘‘ ]2

1 بخاری ؍ کتاب الحج ؍ باب یتصدق بجلود الہدی

2  ابو داؤد ؍ کتاب الزکاۃ ؍ باب من یجوز لہ اخذ الصدقۃ وھو غنی ، ابن ماجہ ؍ کتاب الزکاۃ ؍ باب من تحل لہ الصدقۃ

 

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 690

محدث فتویٰ

تبصرے