کیا کوئی کسی دوسرے کا عقیقہ کر سکتا ہے جیسے چچا بھتیجے کا نانا نواسے کا یا صرف والدین پر ہی ضروری ہے ، نیز کوئی اپنا عقیقہ خود کر سکتا ہے اگر نہ بھی کرے تو اس میں گناہ گار تو نہیں ہو گا۔ (عبدالستار، نارووال)
بچے کا عقیقہ والدین پر فرض ہے کوئی دوسرا بھی بچے کے والد کی طرف سے کر سکتا ہے ، رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے اپنے نواسے کا عقیقہ خود کر دیا تھا۔3 ۲۱؍۲؍۱۴۲۴ھ