سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(661) میت کی طرف سے قربانی کرنا جائز ہے یا نہیں؟

  • 5028
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 1412

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میت کی طرف سے قربانی کرنا جائز ہے یا نہیں؟       (ظفر اقبال ، نارووال)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

زندہ اگر صاحب استطاعت ہے تو اس پر قربانی فرض ہے جبکہ میت مکلف نہیں ، پھر میت کی طرف سے قربانی کی کوئی خاص دلیل بھی موجود نہیں چنانچہ محدث مبارکپوری نے لکھا ہے اکیلی میت کی طرف سے برسبیل انفراد قربانی کی کوئی صحیح مرفوع حدیث مجھے نہیں ملی ، دیکھئے : مرعاة المفاتیح اور تحفة الاحوذی ابواب الاضاحی باب فی الاضحیة بکبشین

رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلمکی علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کو اپنی طرف سے قربانی کرنے کی وصیت والی روایت پیش کی جاتی ہے مگر وہ کمزور ہے ۔ اس کی سند میں شریک بن عبداللہ نخعی بوجہ کثرت غلط اور ان کے شیخ ابو الحسناء بوجہ جہالت کمزور ہیں ہاں میت کی طرف سے صدقہ درست ہے خواہ جانور کا ہی ہو۔            ۲۰؍۱۲؍۱۴۲۲ھ


 

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 654

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ