ایک آدمی کی چھ بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے اور اس آدمی کی بیوی اور والدین فوت ہو چکے ہیں اس کی وراثت کیسے تقسیم ہو گی؟ یعنی اس کی اولاد کو کتنا حصہ ملے گا؟ (محمد یونس شاکر ، نوشہرہ ورکاں)
اگر اس آدمی کی بیوی اور اس کے والدین تینوں اس کی زندگی میں فوت ہو گئے اور اب کے آدمی خود فوت ہو گیا اور اپنے پیچھے چھ بیٹیاں اور ایک بیٹا چھوڑ گیا تو اس فوت ہونے والی شخصیت کے وصایا و دیون اگرہوں ، ادا کرنے کے بعد ترکہ کو آٹھ حصوں میں تقسیم کر لیا جائے گا دو حصے بیٹے کو اور ایک ایک حصہ ہر بیٹی کو دے دیا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : {یُوْصِیْکُمُ اللّٰہُ فِیْٓ اَوْلَادِکُمْ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَیَیْنِ} [النسائ:۴؍۱۱][’’اللہ تعالیٰ تمہیں تمہاری اولاد کے بارے میں حکم کرتا ہے کہ ایک لڑکے کا حصہ دو لڑکیوں کے برابر ہے۔‘‘ ] ۲۳؍۶؍۱۴۲۳ھ