سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(601) میں ایک دوکاندار ہوں لوگ میرے پاس دَم کیے ہوئے دھاگے

  • 4968
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 929

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں ایک دوکاندار ہوں لوگ میرے پاس دَم کیے ہوئے دھاگے اور تعویذات لے کر آتے ہیں۔ میں اُنہیں ایلومینیم کے بنے ہوئے خول میں بند کر کے دے دیتا ہوں وہ اُسے بازو پر یا گلے میں باندھ لیتے ہیں میرا یہ عمل جائز ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

تعویذ تو رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم سے ثابت نہیں۔ قرآن مجید میں ہے: {وَمِنْ شَرِّ النَّفّٰثٰتِ فِی الْعُقَدِ} [الفلق:۴] [اور گرہوں میں پھونک مارنے والیوں کے شر سے ۔‘‘] اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {وَتَعَاوَنُوْا عَلَی الْبِرِّ وَالتَّقْوٰی وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَی الْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ} [المائدۃ :۲] [’’ نیکی اور پرہیز گاری میں ایک دوسرے کی امداد کرتے رہو اور گناہ اور ظلم و زیادتی میں مدد نہ کرو۔‘‘]         ۱۱/۳/۱۴۲۴ھ


قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 500

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ