ایک بچی نے ایک عورت کا دودھ تین مرتبہ پیا ہے کیا اس بچی کا نکاح اس عورت کے بیٹے کے ساتھ ہوسکتا ہے؟
سوال میں مذکور صورت اگرفی الواقع درست ہے تو اس بچی کا دودھ پلانے والی عورت کے بیٹے کے ساتھ نکاح درست ہے بشرطیکہ اس بچی اور اس بیٹے کا آپس میں کوئی اور محرم نکاح رشتہ موجود نہ ہو کیونکہ صحیح مسلم میں ہے: ’’ پانچ رضعات سے حرمت رضاعت ثابت ہوتی ہے۔‘‘ (ج:۱ ، ص:۴۶۹)اور مذکورہ بالا صورت مسئولہ میں صرف تین رضعات ہیں جو محرم نہیں۔ واللہ اعلم