حسین و جمیل پندرہ یا چودہ سال کے لڑکے دیکھ کر ان کے ساتھ دلی طور پر پیار ہوجاتا ہے۔ اس میں کوئی حرج تو نہیں۔ وضاحت فرمائیں؟
اللہ تعالیٰ نے فرمایا: {فَمَنِ ابْتَغٰی وَرَآئَ ذٰلِکَ فَأُولٰٓئِکَ ھُمُ الْعَادُوْنَ o} [المؤمنون:۷] [’’ اس کے سوا جو اور ڈھونڈیں وہی حد سے تجاوز کرنے والے ہیں۔‘‘]
[ ’’ امام نووی نے ریاض الصالحین میں باب قائم کیا ہے: اجنبی عورت اور بے ریش حسین بچے کی طرف شرعی ضرورت کے بغیر دیکھنا حرام ہے۔ اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ’’ بے شک کان ، آنکھ اور دل ان سب کی بابت باز پرس ہوگی۔ [الإسرائ:۳۶]اور فرمانِ الٰہی ہے: ’’ وہ آنکھوں کی خیانت کو اور سینوں میں چھپی باتوں کو جانتا ہے۔‘‘ [غافر:۱۹]] ۱۰ ؍ ۱ ؍ ۱۴۲۴ھ