سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(534) حدیث میں آتا ہے کہ ولی کے بغیر نکاح نہیں ہوتا..الخ

  • 4902
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 957

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

حدیث میں آتا ہے کہ ولی کے بغیر نکاح نہیں ہوتا۔ [صحیح سنن ترمذی ؍ للألبانی الجزء الاول ، ح:۸۷۹] کیا یہ شرط صرف عورت کے لیے ہے یا عورت مرد دونوں کے لیے؟        (ـمحمد امجد ، آزاد کشمیر)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نکاح کے لیے ولی کے اذن و رضا کی شرط صرف عورت کے لیے ہے البتہ والدین کے حقوق ساری اولاد کے ذمہ ہیں وہ مرد ہوں خواہ عورت۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {وَبِالْوَالِدَیْنِ إِحْسَانًا ط} [بنی اسرائیل: ۲۳] [’’ اور والدین کے ساتھ بہتر سلوک کرو۔‘‘] پھر فرمان ہے: {وَصَاحِبْھُمَا فِي الدُّنْیَا مَعْرُوْفًا ط}   [لقمان:۱۵] [’’دنیاوی معاملات میں ان سے بھلائی کے ساتھ رفاقت کرنا۔‘‘] پھر ماں باپ کا حق بیوی کے حق سے مقدم وفائق ہے تو ابتدائے نکاح میں بھی اس کو ملحوظ رکھا جائے۔

 

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 461

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ