سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(527) لڑکے کے ساتھ نکاح کے معاملہ میں لڑکی کی طرف سے لڑکی کی بہنیں

  • 4895
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1346

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

لڑکے کے ساتھ نکاح کے معاملہ میں لڑکی کی طرف سے لڑکی کی بہنیں لڑکی کے لیے پسند کرنے کے واسطے اس متعلقہ لڑکے کو دیکھ سکتیں ہیں کہ نہیں؟ اسی طرح لڑکے کے بھائی لڑکی کو دیکھ کر اپنے بھائی کے لیے پسند کرسکتے ہیں کہ نہیں؟ برائے مہربانی دیکھنے یا نہ دیکھنے کے معاملہ میں وضاحت کریں؟

 2       کیا مسلمان مرد زانیہ عورت سے نکاح کرسکتاہے؟ نیز اگر زانیہ عورت توبہ کرلے، یعنی زنا کی حد لگنے کے بغیر اگر توبہ کرلے تو کیا پھر زانیہ عورت سے نکاح جائز ہے؟

 3       کیا جنات مسلمان عورتوں کے لیے محرم ہیں یا غیر محرم؟                   (عبدالغفور ، شاہدرہ لاہور)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

1 نہیں1 کیونکہ وہ محرم نہیں۔ رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کا فرمان ہے:  (( اَلْعَیْنَانِ زِنَاھُمَا النَّظَرُ ))1  [’’ نبی کریم  صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: انسان کے لیے اس کے زنا کا حصہ لکھ دیا گیا ہے وہ یقینا اسے پانے والا ہے ، آنکھوں کا زنا دیکھنا ہے۔ (غیر محرم عورت کی طرف) کانوں کا زنا سننا ہے۔ (حرام آواز کا۔) زبان کا زنا (ناجائز) کلام کرنا ہے۔ ہاتھ کا زنا پکڑنا ہے اور پاؤں کا زنا چل کر جانا ہے۔ اور دل خواہش اور آرزو کرتا ہے اور شرم گاہ اس کی تصدیق یا تکذیب کرتی ہے۔‘‘

 2       لڑکی اور لڑکا دونوں محصن و پاکدامن ہوں تو ان کا باہمی نکاح درست ہے۔ ورنہ نکاح ناجائز و نادرست ہے۔ ہاں توبہ کرلیں تو درست ہے، بشرطیکہ توبہ نصوح ہو۔ [التحریم:۸] [اے ایمان والو1 تم اللہ کے سامنے سچی خالص توبہ کرو۔‘‘] [خالص توبہ یہ ہے کہ : (۱) گناہ کو چھوڑ دے۔ (۲) اللہ کے سامنے ندامت کااظہار کرے۔ (۳) آئندہ گناہ نہ کرنے کا عزم کرے۔ (۴) اگر گناہ کا تعلق حقوق العباد سے ہے تو اس کا ازالہ کرے۔ ]

                                                          ۳ ؍ ۱۲ ؍ ۱۴۲۳ھ

1        صحیح بخاری ؍ کتاب الاستیذان ؍ باب زنی الجوارح ،صحیح مسلم ؍ کتاب القدر ؍ باب قدر علی ابن آدم حظہ من  الزنیٰ وھٰذا لفظ مسلم وروایۃ البخاری مختصرۃ

 

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 456

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ