سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(525) ایک شخص کی بالغہ بیٹی ہے..الخ

  • 4893
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 1022

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص کی بالغہ بیٹی ہے کہ اس شخص سے کئی افراد باری باری رشتہ طلب کرتے رہے، مگر اس شخص نے بیٹی کا رشتہ دینے سے انکار کیا۔ گویا کہ کسی کو رشتہ دینے پر تیار ہی نہیں۔ بیٹی چاہتی ہے کہ اس کی زندگی برباد نہ ہو۔ بیٹی شریف النفس ہے ۔ کیا وہ بذریعہ عدالت (بلااجازت ِ والد) کسی شریف النفس شخص سے (شریعت کے مطابق) نکاح کرواسکتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اپنے محرم اثر و رسوخ والے رشتہ داروں سے بات کرے ، وہ اس کے والد کو سمجھائیں گے ، تو معاملہ سلجھ جائے گا۔ ان شاء اللہ تعالیٰ۔ نیز وہ اپنی والدہ سے بات کرسکتی ہے کہ وہ اپنے میاں سے بات چیت کریں۔

                                                          ۹ ؍ ۲ ؍ ۱۴۲۴ھ


قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 456

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ