میری سسرال والوں سے میری بیوی کے سوا اور کوئی رشتہ داری نہیں ہے۔ صرف وہ میرے سسرال ہیں۔ میں اپنی بیوی کی موجودگی میں اپنے سالے کی بیٹی (لڑکی) سے نکاح کرنا چاہتا ہوں، جب کہ میری بیوی بھی گھر میں موجود ہے۔ اور میری موجودہ بیوی اور اس لڑکی میں آپس میں خون کا رشتہ ہے۔ یعنی: ’’ وہ دونوں آپس میں پھوپھی اور بھتیجی ہیں۔‘‘
ایک آدمی کا بیک وقت پھوپھی اور بھتیجی کو نکاح میں جمع کرنا شرعاً ناجائز اور حرام ہے۔ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کا فرمان ہے: {لَا یُجْمَعُ بَیْنَ الْمَرْأَۃِ وَعَمَّتِھَا ، وَلَا بَیْنَ الْمَرْأَۃِ وَخَالَتِھَا ط} [ ’’ نہ جمع کیا جائے عورت اور اس کی پھوپھی کو اور نہ عورت اور اس کی خالہ کو۔‘‘]3
لہٰذا آپ کا یہ پروگرام درست نہیں ،اس لیے آپ اسے فوراً ترک کردیں اور توبہ کریں۔ واللہ اعلم۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
3 صحیح بخاری ؍ کتاب النکاح:۲؍۷۶۶