1 اہل کتاب عورت سے مسلم مرد نکاح کرسکتاہے؟
2 آج کل کے یہود و نصاریٰ اہل کتاب میں شامل ہیں؟
3 موجودہ دور کے اہل کتاب تو شرک کرتے ہیں اور مشرکات سے نکاح حرام ہے؟ (محمد صارم بن سیف اللہ)
!اہل کتاب عورت سے مسلم مرد نکاح کرسکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ الَّذِیْنَ أُوْتُوا الْکِتَابَ مِنْ قَبْلِکُمْ إِذَا اٰتَیْتُمُوْھُنَّ أُجُوْرَھُنَّ مُحْصِنِیْنَ غَیْرَ مُسَافِحِیْنَ وَلَا مُتَّخِذِیْ أَخْدَانٍ ط} الآیۃ۔ [المائدۃ:۵] [ ’’ اور وہ پاکدامن عورتیں بھی تمہارے لیے حلال ہیں جو اہل ایمان کے گروہ سے ہیں یا ان قوموں میں سے ہیں، جنہیں تم سے پہلے کتاب دی گئی، بشرطیکہ تم ان کے مہر ادا کرکے ان کے محافظ بنو نہ یہ کہ آزاد شہوت رانی کرنے لگو یا چوری چھپے آشنائیاں کرو اور جس کسی نے ایمان کی روش پر چلنے سے انکار کیا اس کے سارے اعمال ضائع ہوجائیں گے اور وہ آخرت میں نقصان پانے والوں سے ہوگا۔‘‘ ]
2 ہاں! شامل ہیں۔
3 صرف آج کل کے اہل کتاب ہی مشرک نہیں، رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے دور کے اہل کتاب بھی مشرک تھے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {اِتَّخَذُوْا أَحْبَارَھُمْ وَرُھْبَانَھُمْ أَرْبَابًا مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ وَالْمَسِیْحَ ابْنَ مَرْیَمَ وَمَآ أُمِرُوْا اِلاَّ لِیَعْبُدُوْٓا إِلٰھًا وَّاحِدًا لَآ إِلٰہَ إِلاَّ ھُوَ سُبْحَانَہٗ عَمَّا یُشْرِکُوْنَ o} [التوبۃ:۳۱] [’’ان لوگوں نے اللہ کو چھوڑ کر اپنے عالموں اور درویشوں کو رب بنالیا ہے اور مریم کے بیٹے مسیح کو حالانکہ انہیں صرف ایک اکیلے اللہ ہی کی عبادت کا حکم دیا گیا تھا، جس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ پاک ہے ان کے شریک مقرر کرنے سے۔‘‘] آیت: {وَلَا تَنْکِحُوا الْمُشْرِکَاتِ ط} [البقرۃ:۲۲۱] [’’ تم مشرک عورتوں سے نکاح نہ کرو۔‘‘] سے اہل کتاب کی عورتوں کو سورۂ مائدہ کی مندرجہ بالا آیت نے مستثنیٰ کردیا ہے۔