سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(520) کیا اہلحدیث مسلک کی بچی بریلوی یا دیوبندی بچے کے نکاح..الخ

  • 4888
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 2805

سوال

(520) کیا اہلحدیث مسلک کی بچی بریلوی یا دیوبندی بچے کے نکاح..الخ
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا اہلحدیث مسلک کی بچی بریلوی یا دیوبندی بچے کے نکاح میں دے سکتے ہیں؟ جواب سے مستفیض فرمائیں؟                                (ڈاکٹر محمد حسین)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بچہ اگر مؤمن و مسلم ہے کافر یا مشرک نہیں تو مؤمن و مسلم بچی کا نکاح اس کے ساتھ درست ہے، خواہ وہ بچہ اہلحدیث ہو ، خواہ دیو بندی، خواہ بریلوی۔ اور اگر بچہ مؤمن و مسلم نہیں، کافر یا مشرک ہے تو مؤمن و مسلم بچی کا نکاح اس کے ساتھ درست نہیں۔ خواہ وہ بچہ اہلحدیث ہو ، خواہ دیوبندی ، خواہ بریلوی۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {وَلَا تُنْکِحُوا الْمُشْرِکِیْنَ حَتّٰی یُؤْمِنُوْا ط} [البقرۃ:۲۲۱] [’’ اور اپنی عورتوں کے نکاح مشرک مردوں سے کبھی نہ کرنا، جب تک وہ ایمان نہ لے آئیں۔‘‘ ] الآیۃ۔ نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {فَإِنْ عَلِمْتُمُوْھُنَّ مُؤْمِنَاتٍ فَـلَا تَرْجِعُوْھُنَّ إِلَی الْکُفَّارِ لَاھُنَّ حِلٌّ لَّھُمْ وَلَاھُمْ یَحِلُّوْنَ لَھُنَّ ط} [الممتحنۃ:۱۰] [’’ اگر وہ عورتیں تمہیں ایماندار معلوم ہوں تو اب تم انہیں کافروں کی طرف واپس نہ کرو، یہ ان کے لیے حلال نہیں اور نہ وہ ان کے لیے حلال ہیں۔‘‘  ] الآیۃ۔ واللہ اعلم۔         ۲۹ ؍ ۸ ؍ ۱۴۲۳ھ

 

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 452

محدث فتویٰ

تبصرے