جس شخص نے عمرہ کرنا ہو اور وہ مکہ کا رہائشی ہو کیا وہ احرام باندھنے کے لیے حرم کی حدود سے باہر جائے یا نہیں؟ (قاری عبدالصمد بلوچ)
رسول اللہ صلی الله علیہ وسلمنے میقات احرام بیان فرمائے تو بعد میں فرمایا: (( ھُنَّ لَھُنَّ ، وَلِمَنْ أَ تٰی عَلَیْھِنَّ مِنْ غَیْرِ أَھْلِھِنَّ مِمَّنْ أَرَادَ الْحَجَّ أَوِ الْعُمْرَۃَ وَمَنْ کَانَ دُوْنَھُنَّ فَمِنْ حَیْثُ أَنْشَأَ حَتّٰی أَھْلُ مَکَّۃَ مِنْ مَکَّۃَ۔ أو کما قال صلی الله علیہ وسلم۔ ))1 [’’یہ مقامات وہاں کے رہنے والوں کے لیے ہیں اور ان کے لیے بھی جو وہاں سے گزر کر آئیں۔ وہاں کے مقیمی نہ ہوں جو حج یا عمرہ کا ارادہ رکھتے ہوں اور جو ان مقامات کے اندر ہے، پس وہ احرام باندھے، جہاں سے شروع کرے، حتی کہ مکہ والے مکہ ہی سے۔ ‘‘]
1 بخاری ؍ کتاب الحج ؍ باب مھل اہل مکۃ للحج والعمرۃ