سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

دوسروں کی پریشانی کے لیے حل نکالنا

  • 488
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 558

سوال

سوال :    بسم اللہ الرحمن الرحیم      السلام علیکم ورحمتہ اللہ۔     سب سے پہلے تو میں حدیث کا مفہوم آپ کے سامنے رکھنا چاہوں گا۔     کہ جو کوئی اپنے بھائی کی دنیا میں کوئی پریشانی کو حل کرتا ہے کل قیامت کے دن اللہ رب العزت اس کی پریشانی حل کر دے گا۔      میں اپن

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
جواب: آپ کے مسئلے کا واحد حل یہی ہے کہ آپ اپنے والد محترم کو اپنی مشکل بتلائیں اور انہیں بتلانے کے کئی ذرائع ہو سکتے ہیں:
١۔ ان سے براہ راست بات چیت کر کے انہیں یہ بات خوب اچھی طرح واضح کریں
آپ جو کہتے ہیں اسے میں پڑھ نہیں سکتا اور میں جانتا ہوں اس میں آپ کا پیسہ اور میرا وقت دونوں ضائع ہوں گے۔
اس کے بعد بھی اگر وہ آپ کو یہی کچھ پڑھنے کا مشورہ دیتے ہیں تو آپ بری الذمہ ہو جائیں گے اور ممکن حد تک ان کی خواہش پر عمل کرتے رہیں۔
٢۔ دوسری صورت یہ ہے کہ اپنا یہ پیغام اور صورت حال اور مسائلاپنی والدہ یا اپنے کسی عزیز رشتہ دار چچا، ماموں یا دوست کے ذریعے اپنے والد تک کھل کر پہنچا دیں۔
٣۔ تیسری صورت یہ ہے کہ کوئی تحریر مرتب کر کے مثلا کوئی خط وغیرہ اپنے والد محترم کو بھیج دیں جس میں اپنے مسائل اور نتائج سے تفصیل سے آگاہ کر دیں۔ اس کے بعد ان شاء اللہ آپ بری الذمہ ہو جائیں گے۔
اپنے والد محترم پر دو ٹوک انداز میں یہ بھی واضح کریں کہ آپ کیا پڑھنا چاہتے ہیں۔ یہاں بھی سوال میں آپ نے واضح نہیں کیا کہ جب اس پڑھائی میں آپ کا دل نہیں لگتا ہے تو آپ کا دل کیا پڑھنے میں لگ جائے گا۔ اگر اس کی وضاحت ہو جاتی تو شاید بہتر تھا۔ اور اگر اس پڑھائی میں دیگر کوئی شرعی موانع ہیں تو ان کو اس جواب میں consider نہیں کیا گیا ہے۔

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ