سوال: السلام علیکم اگر کوئی شخص تنگدستی کے باوجود کسی سے کچھ نہ مانگے یعنی اس کی عزت نفس ایسی ہو کہ اسے اللہ کے علاوہ دوسرے سے مانگتے ہوئے شرم آئے تو ایسے شخص کا کیا ثواب ہے؟
جواب: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
12 - أن ناسا من الأنصار سألوا رسول الله صلى الله عليه وسلم فأعطاهم ثم سألوه فأعطاهم حتى إذا نفد ما عنده قال ما يكون عندي من خير فلن أدخره عنكم ومن يستعفف يعفه الله ومن يستغن يغنه الله ومن يتصبر يصبره الله وما أعطى الله أحدا من عطاء أوسع من الصبر الراوي: أبو سعيد الخدري المحدث: الألباني - المصدر: صحيح أبي داود - الصفحة أو الرقم: 1644 خلاصة حكم المحدث: صحيح
انصار کے کچھ لوگوں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دیا۔ انہوں نے پھر سوال کیا تو آپ نے انہیں پھر کچھ دیا یہاں تک کہ جو آپ کے پاس تھا وہ ختم ہو گیا تو آپ نے کہا کہ یہ جان رکھو کہ اگر میرے پاس کسی قسم کا بھی مال ہو گا تو میں اسے اپنے پاس ذخیرہ بنا کر نہیں رکھوں گا لیکن جو تم میں سے سوال سے بچنا چاہے گا تو اللہ تعالی بھی اسے بچا لیں گے ( یعنی بغیر سوال کیے اسے اطمینان یا صبر دے دیں گے) اور جو لوگوں سے مستغنی ہونا چاہے گا تو اللہ تعالی بھی اسے لوگوں سے مستغنی کر دے گا اور جو صبر کرنا چاہے گا تو اللہ تعالی اسے صبر عطا فرما دیں گے اور صبر سے بڑھ کر کوئی نعمت ایسی نہیں ہے جو اللہ تعالی کسی شخص کو دیتے ہیں۔