سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(498) رمضان المبارک آیا اور وہ رمضان کے روزے نہ رکھ سکا

  • 4866
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 897

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک بندے کی زندگی میں رمضان المبارک آیا اور وہ رمضان کے روزے نہ رکھ سکا۔ رمضان کے بعد مہینہ دو گزرنے کے بعد فوت ہوگیا تو کیا اس کے روزہ کی قضائی دینی ہوگی؟ رمضان میں بیمار رہا ہے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر کسی شرعی عذر کی بناء پر روزے نہیںرکھے، مثلاً مرض یا سفر تو اس کے ولی اس کی طرف سے روزے رکھیں گے۔ رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کا فرمان ہے:   (( مَنْ مَاتَ وَعَلَیْہِ صِیَامٌ صَامَ عَنْہُ وَلِیُّہٗ )) [’’ جو فوت ہوا اور اس پر روزے ہوں تو اس کی طرف سے اس کا ولی روزے رکھے۔‘‘](بخاری ؍ کتاب الصوم ) اور اگر اس نے بلاعذر جان بوجھ کر روزے نہیں رکھے تووہ کافر ہے، کیونکہ صیام رمضان اسلام و ایمان کے بنیادی ارکان میں شامل ہے۔ واللہ اعلم۔

 

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 425

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ