ایک بندے کی زندگی میں رمضان المبارک آیا اور وہ رمضان کے روزے نہ رکھ سکا۔ رمضان کے بعد مہینہ دو گزرنے کے بعد فوت ہوگیا تو کیا اس کے روزہ کی قضائی دینی ہوگی؟ رمضان میں بیمار رہا ہے۔
اگر کسی شرعی عذر کی بناء پر روزے نہیںرکھے، مثلاً مرض یا سفر تو اس کے ولی اس کی طرف سے روزے رکھیں گے۔ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کا فرمان ہے: (( مَنْ مَاتَ وَعَلَیْہِ صِیَامٌ صَامَ عَنْہُ وَلِیُّہٗ )) [’’ جو فوت ہوا اور اس پر روزے ہوں تو اس کی طرف سے اس کا ولی روزے رکھے۔‘‘](بخاری ؍ کتاب الصوم ) اور اگر اس نے بلاعذر جان بوجھ کر روزے نہیں رکھے تووہ کافر ہے، کیونکہ صیام رمضان اسلام و ایمان کے بنیادی ارکان میں شامل ہے۔ واللہ اعلم۔