1جس آدمی نے شوال کے چھ روزے رکھے ہوں۔ کیا وہ ایامِ بیض کے روزے اس مہینے کے بھی رکھے جیسے کہ وہ دوسرے مہینوں میں رکھ رہا ہے؟
2 ذی الحجہ کے ایام بیض کے روزے کس تاریخ سے شروع کرے ، جبکہ ۱۳ ذی الحجہ بحکم حدیث کھانے پینے کے دنوں سے ہے۔ (محمد یونس ولد محمد رمضان، ضلع قصور)
ہاں! رکھے۔ البتہ نہ رکھنا چاہے تو نفلی روزے ہیں۔ نہ رکھے گا تو تین روزوں کے اجرو ثواب سے محروم رہے گا۔ یاد رہے اگر ایام بیض کے علاوہ اور تاریخوں میں تین روزے رکھ لے تو بھی درست ہے۔ صحیح مسلم میں ہے: (( عَنْ مُعَاذَۃَ الْعَدَوِیَّۃِ أَٰنَّھَا سَأَلَتْ عَائِشَۃَ: أَکَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی الله علیہ وسلم یَصُومُ مِنْ کُلِّ شَھْرٍ ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ؟ قَالَتْ: نَعَمْ۔ فَقُلْتُ لَھَا: مِنْ أَیِّ أَیَّامِ الشَّھْرِ کَانَ یَصُوْمُ؟ قَالَتْ: لَمْ یَکُنْ یُبَالِی مِنْ أَیِّ أَیَّامِ الشَّھْرِ یَصُوْمُ )) 1 [’’معاذ ہ عد ویہ نے عائشہ رضی اللہ عنہما سے پوچھا کیا رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم ہر مہینے تین دن کے روزے رکھتے تھے؟ عائشہ رضی اللہ عنہما نے جواب دیا:ہاں۔ ’’ آپ یہ پرواہ کیے بغیر کہ یہ مہینے کا کون سا حصہ ہے روزہ رکھتے تھے۔ ‘‘ اس سے معلوم ہوا کہ مہینے کی کوئی سی بھی تاریخوں میں تین روزے رکھے جاسکتے ہیں۔ تاہم افضل تاریخیں ۱۳۔۱۴۔۱۵ ہیں۔‘‘]
2 ۱۴ سے شروع کرے ایک روزہ بعد میں رکھ لے اوپر لکھا جاچکا ہے:’’ اگر ایام بیض کے علاوہ اور تاریخوں میں تین روزے رکھ لے تو بھی درست ہے۔‘‘ تو ایک روزہ دوسری تاریخ میں کیونکر درست نہیں؟ ۲۱ ؍ ۴ ؍ ۱۴۲۴ھ
1 صحیح مسلم ؍ کتاب الصیام ؍ باب استحباب صیام ثلاثۃ أیام من کل شہر