سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(479) کسی مالدار نے زکوٰۃ دی اور اس زکوٰۃ سے یا کسی اور کی..الخ

  • 4847
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1022

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کسی مالدار نے زکوٰۃ دی اور اس زکوٰۃ سے یا کسی اور کی زکوٰۃ کے مال سے اس کو ( جو زکوٰۃ دے رہا ہے) کوئی چیز خرید کر ( مثلاً دینی کتب وغیرہ) ہدیہ دینا جائز ہے کہ نہیں؟                    (عبداللہ بن ناصر، پتوکی)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

زکوٰۃ کھانے یا اسے واپس لینے کا حیلہ نہ ہو تو درست ہے۔

[رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ مالدار پر زکوٰۃ حرام ہے، سوائے پانچ قسم کے مالداروں کے۔ (۱) جو زکوٰۃ وصول کرنے پر مقرر ہو۔ (۲) جو مال زکوٰۃ کی کسی چیز کو خرید لے۔ (۳) مقروض۔ (۴) اللہ کے راستے کا غازی مجاہد۔ (۵)جسے کوئی مسکین بطور تحفے کے اپنی کوئی چیز زکوٰۃ میں اسے ملی ہو دے۔‘‘ ]1         ۲۴ ؍ ۱۱ ؍ ۱۴۲۰ھ

1 ابو داؤد ؍ کتاب الزکاۃ ؍ باب من یجوزلہ اخذ الصدقۃ وھو غنی ، ابن ماجہ ؍ کتاب الزکاۃ ؍ باب من تحل لہ الصدقۃ

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 415

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ