سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(469) کیا عشر اپنی زمین میں ہے ، یا ٹھیکے والی زمین پر بھی ہے۔

  • 4837
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1556

سوال

(469) کیا عشر اپنی زمین میں ہے ، یا ٹھیکے والی زمین پر بھی ہے۔
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا عشر اپنی زمین میں ہے ، یا ٹھیکے والی زمین پر بھی ہے۔

 2       کیا عشر کے بغیر مال حلال ہے یا حرام؟      (ابوضماد ، شیخوپورہ)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اپنی زمین اور ٹھیکے والی زمین دونوں میں عشر یا نصف العشر ہے۔

 2       جس مال سے عشر یا زکوٰۃ نہ نکالی گئی ہو وہ مال حلال و حرام کا مجموعہ ہے۔

[خشک پھلوں میں عشر واجب ہے، جیسے منقیٰ ، کھجور ، اخروٹ ، بادام ، خوبانی، مونگ پھلی، کشمش وغیرہ۔ جب یہ حد نصاب کو پہنچ جائیں(پندرہ من ، تیس کلو) اور خشک کے علاوہ پھلوں میں عشر واجب نہیں ہے، جیسے تربوز، انار، گنا وغیرہ سال کے بعد ان کے منافع پر تجارتی زکوٰۃ عائد ہوگی۔ یعنی اڑھائی فیصد یا چالیسواں حصہ۔

ایسی سبزیاں اور ترکاریاں جو جلد خراب نہیں ہوتیں، ان پر عشر واجب ہے، جیسے آلو، لہسن ، ادرک ، پیٹھا وغیرہ جب یہ حد نصاب کو پہنچ جائیں۔

جو جلد خراب ہونے والی ہیں ان پر عشر نہیں۔ جیسے کدو، ٹینڈا ، کریلے ، توریاں ، ککڑی ، کھیرا وغیرہ، بلکہ ان کے منافع پر سال گزرنے کے بعد تجارتی زکوٰۃ عائد ہوگی۔ وہ اجناس جن پر عشر واجب ہے گندم ، جو ، چاول ، چنے، جوار، باجرہ ، مکئی، مسور ، ماش ، مونگ وغیرہ۔ جب یہ حد نصاب کو پہنچ جائیں۔

زرعی زکوٰۃ میں سال گزرنا شرط نہیں، بلکہ جب فصل کاٹی جائے یا پھل توڑا جائے، اسی وقت عشر واجب ہے۔]                                                                  ۲۲ ؍ ۷ ؍ ۱۴۲۱ھ

 

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 409

محدث فتویٰ

تبصرے