زکوٰۃ کس مال پر ہے، بعض کہتے ہیں نقد رقم، سونا ، چاندی پر زکوٰۃ ہے۔ دکان اور کاروباری مال میں زکوٰۃ ہے یا نہیں؟ (ملک محمد یعقوب)
ابو داؤد میں ہے: (( عَنْ سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی الله علیہ وسلم کَانَ یَأْمُرُنَا أَنْ نُخْرِجَ الصَّدَقَۃً مِنَ الَّذِیْ نُعِدُّ لِلْبَیْعِ ))2 [ ’’ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم ہمیں حکم دیتے تھے کہ جن اشیاء کو ہم بیچنے کے لیے تیار کریں، ان میں سے زکوٰۃ نکالیں۔ ‘‘] ۹ ؍ ۱۰ ؍ ۱۴۲۲ھ
2 ابو داؤد ؍ کتاب الزکوٰۃ ؍ باب العروض اذا کانت للتجارۃ ھل فیھا زکوٰۃ